عبادت کی تھکاوٹیں تو اُتر جاتی ہیں مگر نامہ اعمال میں اس کا اجر موجود رہتا ہے۔۔
مؤمن کو چاہیے کہ نیکی کرکر کے تھکے اور تھک تھک کر نیکی کرے۔۔
رمضان المبارک میں آپ کی طبيعت جب بھی سُستی کی طرف جائے،،تو اسے قرآن کے یہ دو لفظ یاد دلاؤ:
`أيّامًا مَعْدُودَات۔`
گنتی کے چند دن تو ھیں !!