I have won the defamation case against ARY News in UK, started legal action after ARY called me Indian agent & lied I helped Ahmed Noorani to get papers on General Asim Bajwa family’s Papa John’s empire in USA. My life was put in danger. Report by
@MurtazaViews
I have won defamation case against ARY News in UK. I started legal action after ARY called me a traitor/Indian agent for allegedly helping Ahmed Noorani to find secret papers on General Asim Bajwa family’s Papa John’s empire in USA. Report by
@MurtazaViews
آج برطانیہ کو کرارا جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔ عمران خان کے وہ تمام متوالے جو برطانیہ میں مقیم ہیں اپنی برطانوی شہریت انکے منہ پر دے ماریں اور فورا وطن عزیز پہنچ کر اپنے ملک اور کپتان کی عزت میں اضافہ کریں۔
پی ٹی آئی کی پوری لیڈرشپ نعوذبااللہ مسجد نبوی کی حرمت کی پامالی پر فخریہ انداز میں ٹویٹ کررہی ہے۔یہ پوری جماعت ایک ایسےفتنےکی شکل اختیار کررہی ہےجسے اقتدار چھن جانے کےغم میں مقامات مقدسہ کا تقدس بھی بھول گیا۔کمبختو!یہ وہ مقام ہے جہاں صحابہ کرام تک اونچی آواز میں بات نہیں کرتےتھے۔
سب سےزیادہ عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتماد پر اوورسیز پاکستانیوں کو دکھ ہے۔ان سےگزارش ہےخاندان سمیت پاکستان واپس آجائیں اور یہاں چند ماہ گزاریں اسکے بعد فیصلہ کریں۔جہاں تک انکےترسیلات زر والےاحسان جتانےک بات ہے۔وہ پیسہ کسی عام پاکستانی کونہیں بلکہ اپنےخاندان والوں کو بھیجتےہیں۔
لکھ کر رکھ لیں۔اگر عمران خان کو دو تہائی میجارٹی دےکرتمام مخالف سیاستدان کوزندہ دیوار میں چنوا دیں،تمام ادارے انکی جی حضوری کریں پھر بھی انکی کارکردگی پچھلےچار سالوں سےبری ہوگی۔انسان اپنے قول و فعل سے پہچاناجاتاہے۔انکودس سال بعدبھی ہٹائیں توامریکی سازش جیساکوئی بہانہ ڈھونڈ لینگے۔
جنرل عاصم باجوہ کی جب خبرچھپی تواسوقت تین مواقع پر مجھےکہاگیا کہ کسی بھی وقت تمہیں اٹھایاجاسکتا ہے۔اسی دوران اےآر وائی نےمیری تصاویر لگاکرہفتہ بھر پروگرام کیےاورمجھےغدار ڈیکلئیرکیاتب بھی کہاگیا کہ تم اٹھائےجاوگے۔لیکن کبھی ملک سےبھاگنےکاسوچا تک نہیں کیونکہ دل میں کوئی چورنہیں تھا۔
مجھے اچھی طرح یاد ہےجب ارشد شریف اور اے آر وائی نےپورا ہفتہ میری تصویریں لگا کر میری اور میرے خاندان کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں۔اسوقت کسی صحافی نےارشد شریف یا اے آر وائی کی مذمت نہیں کی کہ جو یہ کررہےہیں وہ صحافت نہیں۔آج ان کےاپنے ہی مظالم جب سامنے آرہےتو صحافیوں کوصحافت یاد آرہی۔
شہباز شریف کی تقریر سےایک بات واضح ہے۔وہ باقاعدہ ہوم ورک کرکےآئے ہیں۔انکو مسائل کا ادراک ہےاورچیلنجز سےنمٹنےکےلیےباقاعدہ منصوبہ بھی۔اسکےبرعکس عمران خان کو 4 سال یہ تک معلوم نہ تھاکہ کرناکیاہے۔ اپنا ساراوقت کینہ پرور پالیسیوں کےعملدرآمد کرنےمیں گزارا۔عوام کےمسائل کیطرف توجہ نہ دی۔
اسٹیبلشمنٹ کویہ بات سنجیدگی سےسوچنا ہوگی کہ ملک میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ سوچ بھرپورطریقےسےپروان چڑھ رہی ہے۔نواز شریف کاووٹ کوعزت دوکانعرہ ہویاعمران خان کی نیوٹرلز کی دہائی۔فوج خودکوجتنا سیاست میں ملوث کرےگی اتنی ہی عوام میں غیرمقبول ہوگی۔ملکی بقااسی میں ہےکہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سےدوررہے
عمران خان کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے پر سب سے منفرد جواب مفتاح اسماعیل نے دیا۔ جیو کو بیپر دیتے ہوئے کہا۔
"وزیر اعظم کا لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا کریڈٹ لینا ایسے ہی ہے جیسے مرغا ازان دے کر سمجھتا ہے کہ صبح اسکی وجہ سے ہوئی ہے"
اقرار بھائی! مجھےیاد ہےہفتوں تک ARYنےمیری تصویریں اپنی سکرین پرفلیش کرکےمجھےغدارڈیکلئیر کیاتھا۔پاکستان میں تو انصاف ممکن نہیں تھالیکن میں نےبرطانیہ میں اےآر وائی کےخلاف مقدمہ کیاجسکابہت جلد انشاءاللہ فیصلہ آنےوالا ہے۔وہ وقت ایساتھاکہ میرے بچےتک باہر نکلنےسےڈرتےتھے۔کیاوہ ٹھیک تھا؟
مخالف آوازیں بند کرنے سے کبھی حقیقت چھپائی نہیں جا سکتی۔ آپ کو پسند ہو نہ ہو لیکن اے آر وائی ایک مسلمہ حقیقت ہے اسے برداشت کرنا سیکھئے۔ حکومتی ایماء پر جو اے آر وائی کی بندش کی تحریک چلا رہے ہیں اُن کے لیے پیغام ۔۔۔
#اےآروائی_کوبرداشت_کرکےجیو
مبینہ لیکڈ آڈیو میں ایک جملہ ہےکہ میرے بچےکل آرہے ہیں۔میں کوشش کرتا ہوں وہ دیر سےآئیں۔یہ جملہ عمران خان کی پوری فیملی لائف کانچوڑ ہے۔خان کبھی بھی فیملی مین نہیں رہا۔اپنی عیاشی کی خاطر وہ اپنےبچوں سےملنا تک چھوڑ سکتاہے۔جو شخص اپنےبچوں تک سےمخلص نہ ہووہ بھلاکسی اورسےمخلص ہوسکتا ہے؟
بھارتی کپتان دھونی نے ایک نہیں دو ورلڈ کپ جیتے اور ان کے ملک نے انکو صرف اپنی کرکٹ ٹیم کے مینٹور سے زیادہ کوئی عہدہ نہ دیا۔ انکے ایک اور سابق کپتان کپل دیو نے بھی ورلڈ کپ جیتا وہ بھی صرف ٹی وی پر کرکٹ کے تبصرے کی حد تک محدود ہے۔ اور ہم نے پورے ملک کی باگ دوڑ دے دی۔
جو شخص گرفتاری سے اسقدر ڈرتا ہو کہ اپنا گھر بار چھوڑ کر کسی محفوظ مقام پر جا کر رہنا شروع کردے وہ لیڈر نہیں ہوسکتا۔ کیا عوام زیادہ عرصے تک ایسے لیڈر کے امریکہ کو آنکھیں دکھانے کے دعوے پر یقین کرلے گی؟
پاکستان میں ایک بڑی تعداد میں لوگ نیوز چینل اورکرنٹ افئیرز کے پروگرام دیکھنا چھوڑ رہےجسکی چند اہم وجوہات ،یکسانیت، پراپیگنڈا،آدھا سچ/جھوٹ،سینسرشپ اور حقائق بیان کرنےپر پابندی ہے۔میڈیا ادارے اپنی بقا بارے سوچیں۔
کیا آپ لوگوں کی خبروں کا اہم ذریعہ اب بھی ٹی وی چینلز ہیں یا کچھ اور؟
کرونا وائرس کرائسز میں کئی نئی چیزیں سامنے آئی۔مثلا مراد علی شاہ کے اقدامات سےلگاجیسے وہ و��یراعلٰی نہیں بلکہ وزیراعظم ہوں۔جبکہ عمران خان کے اقدامات اور قول و فعل سے محسوس ہواجیسے وہ ملک کےوزیراعظم نہیں بلکہ کسی یونین کونسل کے ناظم ہوں۔نہ فیصلہ سازی کی ہمت نہ ڈلیور کرنے کی اہلیت۔
عثمان بزدار کے وزیر اعلٰی بننےسےپہلےانکے بچے مہران کار پر ایک پرائیویٹ اکیڈمی میں ٹیوشن پڑھنے آتے تھے۔اب پولیس کی دو گاڑیاں انکو پروٹوکول کےساتھ اکیڈمی چھوڑنے آتی ہیں۔ نیز انکے اکیڈمی آتے اور جاتے وقت باقاعدہ روٹ لگتا ہے اور عام عوام کو روزانہ کی بنیاد پر ذلالت اٹھانی پڑ رہی ہے۔
ٹوٹی پھوٹی گاڑیاں اور تین عدد بھینسیں نیلام، اور قیمتی تحائف اپنے پاس۔ جبکہ ہر خطاب میں حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کی ایکسٹرا چادر کی مثال کہ میں ہر چیز کا جوابدہ ہوں۔
حکومت سے گزارش ہےکہ ایک جوڈیشل کمیشن(حاضر سروس سپریم کورٹ جج کی سربراہی میں) بنا کر تمام صحافیوں کےنامی بےنامی اثاثوں کی تحقیقات کرے۔جن صحافیوں نےنواز شریف، زرداری، گیلانی،چوہدری برادران اور عمران خان سے لفافے یا دوسری کوئی مراعات لی انکو بے نقاب کیا جائے۔متفق ہیں تو ریٹویٹ کریں۔
فیکٹ چیک: میر صاحب میں نے اس خبر کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ڈی سی لیہ سے رابطہ کیا۔ ڈی سی لیہ خالد پرویز نے بتایا نہ انہیں کوئی کمشنر کے ایسے احکامات آئے، نہ انکو نتائج تبدیل کرنے کےلیے کہا گیا۔ بلکہ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ شامی صاحب جیسے سینئر صحافی کو پہلے کم از کم ان سےخبر…
بی بی سی کی خبر کےمطابق عمران خان نےایک اہم شخصیت کوعہدےسےبرطرف کرنے کےاحکامات جاری کردیئے تھے۔لیکن وزارت قانون کی طرف سےبروقت جاری نہ ہونے کیوجہ سےیہ منصوبہ چوپٹ ہوگیا۔اورجن صاحب کو لگانا چاہ رہے تھے انکی بجائے نکالے جانےوالےصاحب غیر معمولی سیکورٹی کےساتھ وزیراعظم ہاوس پہنچ گئے۔
کبھی آپ نے عمران خان کی زبان سے تعمیری گفتگو سنی ہے۔ کبھی آپ نے اس شخص کی زبان سے یہ سنا ہے کہ میں نے پاکستان کی عوام کے لیے یہ کیا۔حکومت میں انکے دکھوں کا کیسے مداوا کیا۔ ہمیشہ قوم کو تقسیم کرنے اور توڑ پھوڑ کی سیاست کی۔
ڈپٹی کمشنر لیہ خالد پرویز نے اپنے ویڈیو بیان میں شامی صاحب کی طرف سے کیے گئے دعوے کی تردید کردی۔ ایک طرف شامی صاحب کہتے ہیں انکو دھمکیاں دی گئی لیکن انہوں نے پھر بھی نتائج میں گڑبڑ کرنے سے انکار کردیا۔ دوسری طرف حامد میر صاحب شامی صاحب کے حوالے سے کہہ رہے ان پر دباو ہے اس لیے خبر…
عمران خان کی گردن میں جو سریا ہے اور جتنا تکبر اور غرور وزیراعظم بننے کے بعد انہوں نے دکھایا ہے انکو چاہیے اللہ سے توبہ کرے اور کثرت سے استغفار کرے۔ہوسکتا ہے اللہ انکی معافی قبول کرکے پاکستان سے عذاب ٹال دے۔اب تو اوریا مقبول جان جیسے انکے مداح بھی کہہ رہے خان میں فرعونیت آچکی ہے۔
یہی محسن بیگ کل تک عمران خان کے محسنوں میں سے تھے۔ اور آج تنقید کرنے پر خان نے اسے گرفتار کرلیا۔چیف ایڈیٹر آن لائن نیوز ایجنسی کی گرفتاری سے ایک بات واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان کے اندر تنقید برداشت کرنے کا مادہ ختم ہوچکا۔ اور فرسٹریشن کا یہ لیول کسی بھی حاکم کے لیے درست نہیں۔
امریکی سازش کے تحت بننے والی حکومت کو ابھی تک امریکی صدر نے تو مبارکباد نہیں دی لیکن روس اور چین (جنکی امریکہ سے سرد جنگ جاری ہے) ان پہلے چند ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے امریکہ نواز حکومت کو مبارکباد دی۔ یہ کیسی امریکی سازش تھی؟
اب الیکشن جب بھی ہوں۔تحریک انصاف چاہے دو تہائی اکثریت سے بھی کامیاب ہوجائے لیکن عمران خان پھر وزیراعظم نہیں بن پائیں گے۔کیونکہ جو کچھ ان نےپچھلےچند ہفتوں میں کیا ہےاسےدوسرے لفظوں میں ملک کے لیےسیکیورٹی رسک کہاجاتا ہے۔ اور اب ادارے اور عوام ایسا رسک دوبارہ لینے کو تیار نہیں ہونگے۔
شیخ رشید جیساچالاک سیاستدان آپکو پاکستان میں نہیں ملےگا۔ٹرین حادثے کے بعدجب ان سے استعفیٰ کےمطالبات بڑھےتو وہ انڈرگراونڈ چلے گئے۔دھرنے کیوجہ سےلوگوں کی توجہ جیسے ہی ٹرین حادثے سے ہٹی شیخ رشید واپس نمودارہوگئے۔پاکستانی سیاست میں ضمیر نام کی کوئی چیز نہیں 80جانوں کی کوئی قیمت نہیں؟
پنجاب سے کوئی بندہ پہنچنے نہیں دیا اور پختونخواہ سے زیادہ بندہ نکلا نہیں۔ عمران خان کو فیس سیونگ چاہیے۔ نہ ملی تو پھر انکی لاشیں چاہیے ہونگی کیونکہ خان کا بہت کچھ داو پر لگا ہوا ہے۔ حکومت کوشش کرے کہ خان کو لاشیں نہ دے۔
میری تمام سینئر صحافیوں سے درخواست ہے کہ ٹوئٹر کے نام ایک اوپن لیٹر لکھیں۔جس میں وہ حکومت کی سرپرستی میں چلنے والی اس گالی بریگیڈ کی نشاندہی کرتےہوئے ایسےتمام اکاونٹس کو بند کرنے کا مطالبہ کریں۔ایسےنہیں چل سکتا کہ حکومت ہر اس صحافی کو سوشل میڈیا پر Bully کروائے جواس پر تنقید کرے۔
وزیر اعظم بنتے ہی خان نے پی ایم ہاوس میں موجود بھینسیں نیلام کردی۔لیکن کیاآپ کو پتہ ہےآجکل پی ایم ہاوس کادودھ کاماہانہ بل کتناہے؟
"94000"روپے۔
جی ہاں خان صاحب مہینے میں 94000 کا دودھ پی رہےہیں عوام کےٹیکس کےپیسوں سے۔مطلب جتنےکی بھینسیں بیچی اتنےپیسوں کااب تک خان صاحب دودھ پی چکے۔
ہم سرائیکی دراصل پسماندہ علاقوں سے غربت کی چکی میں پس کر بڑے شہر میں آتے ہیں۔ہم میں سےاگر غلطی سے کوئی اپنا نام بنا لےاور کسی پر احسان کرلے تو اس پر احسان جتانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔اسکی وجہ ہماری احساس کمتری ہے۔ہم نے لوگوں کو بتانا ہوتا ہےکہ دیکھو ہم کتنی بڑی چیز بن گئےہیں۔
ذرا سوچیں وہ فیصل واوڈا جو ہر روز پاکستان کے بڑے ٹی وی چینلز کے کسی نہ کسی پروگرام میں شامل ہونا اپنا فرض سمجھتا تھا۔ہر دوسرے روز جیو کےکیپیٹل ٹاک،کاشف عباسی اور ارشد شریف کے پروگرامز میں بیٹھا ہوتا تھا اور اپنے مخالفین کو کھل کے کرپٹ اور چور کہتا تھا۔پچھلے10دن سے منظر سےغائب ہے۔
شہباز گل نےاپنی امریکی نوکری بارےایک نہیں کئی جھوٹ بولے۔پہلا یہ کہ اس نےخان کی خاطر امریکی نوکری چھوڑ دی (قربان کردی) تھی۔جبکہ حقیقت میں وہ جب تک حکومت میں تھے امریکہ کے پے رول پر تھے۔کیبنٹ ڈویژن کو بھی اسی جھوٹ کے ذریعےگمراہ کیےرکھا۔دوسرا جھوٹ یہ کہ وہ 40 لاکھ تنخواہ چھوڑکرآئے۔
اگر عدالت اعظمی کےحاضر سروس جج اور مستقبل کےچیف جسٹس عدالت کےکٹہرے میں بلائےجاسکتے۔انکی اہلیہ سےبیرون ملک جائیدادوں کی پوچھ گچھ ہوسکتی ہےتو ملک کےوزیراعظم سےپارٹی کی فارن فنڈنگ اور انکےوزرا سےبیرون ملک پراپرٹیز اور دوہری شہریت بارےکیوں نہیں پوچھاجاسکتا؟یہ یکطرفہ احتساب آخرکب تک؟
ایک بات ذہن نشین کر لیں جو شخص 4 سال میں کچھ نہیں کرسکتا وہ 40 سال میں بھی کچھ نہیں کرے گا۔ چاہے آپ اسےصدر لگادیں، امیر المومنین بنا دیں یا جمہوری نظام ختم کرکے مکمل آمریت نافذ کردیں۔ یہ صدارتی نظام والا شوشہ صرف نااہلی چھپانے اور عوام کی توجہ بٹانے کے ایک حربے سے زیادہ کچھ نہیں۔
بہت سارے لوگ مجھ سے فیصل واوڈا کا امریکی شہریت ترک کرنےکا سرٹیفیکیٹ مانگتے رہے۔کسی کو نہیں دیا سوائے چند وکلا کےجنہوں نےپیٹیشنز دائرکیں۔پیٹیشن ہوئے 6 ماہ ہوچکے مگر واوڈا عدالتوں کو جواب دینے سےبھاگ رہا ہے۔آپ کے خیال میں اب یہ سرٹیفیکیٹ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا چاہیے؟
#VawdaJawabDo
رانا ثنا اللہ کے داماد سے ابھی بات ہوئی ہے انکے مطابق رانا صاحب کو ایسی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں پنکھا بھی نہیں اور نہ سونے کے لیے کوئی بستر ہے۔ صرف ایک چارپائی ہے۔ انکے مطابق رانا صاحب دل کے مریض ہیں اور اس گرمی میں بغیر پنکھے اور بستر کے انکو صحت کے سخت خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
کسی نےآج سے دو سال پہلےیہ سوچاہوگا کہ حکومت میں آکر عمران خان پوری قوم کو اندھیرے میں رکھ کرپارلیمنٹ سےخفیہ اسی کلبھوشن یادیو کےلیےایک صدارتی آرڈیننس لےآئےگاجسکےلیےوہ اور اسکےپیروکار ہر روز پوری شدت سے پھانسی کامطالبہ کرتےتھے۔تبدیلی سرکار نےاپنےچاہنے والوں کا یہ بھرم بھی توڑ دیا۔
پہلےمطیع اللہ جان اور اب ساجد گوندل کی واپسی کےبعد پاکستانی قوم کوایک سبق سیکھنا ہوگا۔چاہےکسی بھی پاکستانی شہری کی گمشدہ ہونےکی اطلاع ملے۔اسکےلیےبالکل ایسےہی آواز اٹھائیں جیسےیہ آپکا اپنا باپ، بھائی، بیٹا، بیٹی ہو۔جب پوری قوم کسی کےلیےمتحد ہوکر آواز اٹھائےگی تو ہی مسائل حل ہونگے۔
امریکی صدر بائیڈن نے حلف اٹھانے کے بعد یہ نہیں کہا کہ میں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔میں انکو رلاوں گا۔بلکہ اس نےکہا آئیں ایکدوسرے کی عزت کریں۔مل کر اور اتحاد کا مظاہرہ کرکے اس ملک کو ترقی کی جانب گامزن کریں۔ لیڈر تقسیم نہیں بلکہ متحد کرتے ہیں اور قوموں کی ترقی کا راز بھی اتحاد میں ہے۔
سانحہ مری میں متاثرین کےمطابق جس ادارے نےسب سےزیادہ بےلوث ہوکر اور تصاویر بنائےبغیر خدمت کی وہ ہےریسکیو 1122۔لیکن نہ میڈیا اور نہ سوشل میڈیا کبھی ان کی ان بےلوث خدمات کو سراہتا ہے۔پنجاب بھر میں اس ادارے نے ہمیشہ چابکدستی سےلوگوں کی پروفیشنل طریقے سے مدد کی۔ سلیوٹ ٹو ریسکیو1122۔
چار سال سے پشاور موڑ تا اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو پروجیکٹ تقریبا مکمل ہونے کے باوجود سابقہ حکومت نہ چلا سکی۔ اس منصوبے سے راولپنڈی اسلام آباد کے لاکھوں لوگ مستفید ہونگے۔نئی حکومت نے آتے ہی 5 دنوں میں اس پراجیکٹ کو مکمل کرکے بسیں چلانے کے احکامات جاری کردیے۔
فیکٹ چیک:سر یہ چار نٹ پہلے میری ڈی سی لیہ سے بات ہوئی اور انکی اجازت سے سکرین شاٹ لگا رہا ہوں۔ وہ کہہ رہے ہیں نہ کوئی انہیں نتائج تبدیل کرنے کا کہا گیا اور نہ کوئی اس حوالے سے دباو ہے۔ خالد پرویز صاحب کیمطابق وہ کبھی نہ شامی صاحب سے ملے ہیں نہ کبھی زندگی میں ان سے بات ہوئی۔
فیکٹ چیک: مجیب الرحمان شامی صاحب اپنی خبر پر قائم ہیں ان کا دعویٰ ہے کہ ڈی سی لیہ نے دباؤ کے تحت اپنا بیان تبدیل کیا ہے اور شامی صاحب بوقت ضرورت اپنا دعویٰ سچا ثابت کر سکتے ہیں ، بہتر ہوتا کہ آپ شامی صاحب سے بھی بات کر لیتے
حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر اتحادیوں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کرے اور عوام کو بتائے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد جیسے ہی پولیس ہٹائی گئی اسکے بعد ملک کا کیا حشر کیا جارہا ہے۔ کیسے املاک کو آگ لگائی جارہی ہے۔
اب جس نے ڈالر 114 سے 166 روپے تک پہنچانے میں پیسے بنائے، جس نے آٹا اور چینی بحران سے پیسے بنائے وہ اطمینان کے ساتھ پیسہ باہر نکال کر ریئل اسٹیٹ میں انویسٹ کرلے۔عمران خان نے آپکے کالے دھن کو سفید کرنے کی قانونی اجازت دے دی ہے۔کوئی پوچھے تو کہنا خان آیا تھا۔مافیاز اور کسے کہتے ہیں؟
بقول سابق ایم این اے پی ٹی آئی عامر لیاقت، عمران خان نے فوج میں بغاوت کروانے کی کوشش کی ہے اور عمران خان نے خو انکو بتایا کہ وہ جنرل باجوہ کو نوکری سے فارغ کرے گا۔ یہ تو خان صاحب کے اپنے ہی قریبی بندے اب راز فاش کرنا شروع ہوگئے ہیں۔
کل تک عمران خان کے تمام ترجمان، پی ٹی آئی کے لیڈران اور تمام فالوورز فرح خان کا نام سنتے ہی کہتے تھے کون فرح خان وہی جو ن لیگی ایم پی اے کی بہو ہے؟ آج عمران خان کے فرح کے دفاع میں آنے کے بعد ان تمام لوگوں کو فرح خان کا بھی دفاع کرنا ہوگا۔ کتنی سخت ڈیوٹی ہے۔
کل اسوقت عمران خان اس ملک کا وزیراعظم تھا۔اور تکبر عروج پر تھا۔اور آج کچھ بھی نہیں۔ اس سے ایک بات پھر ثابت ہوئی کہ اصل بادشاہی صرف اللہ کی ہے۔ آنے والے حکمرانوں کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ تخت چھننے میں دیر نہیں لگتی۔ تکبر نہ کرنا۔صرف مخلوق خدا کی خدمت کو اپنا منشور بنالیں۔
تو پتہ چلا عمران خان جس وقت کفایت شعاری کی مہم چلارہے تھے اوروزیراعظم ہاوس کی لگژری گاڑیوں کی بولی لگارہے تھے۔ اسی وقت ہی ملنے والےقیمتی گفٹس قومی خزانے میں جمع کروانے کی بجائے برائے نام قیمت دے کر اپنے پاس رکھ رہے تھے۔ عمران خان کے قول و فعل میں تضاد آج سے نہیں روز اول سے ہے۔
سیاست کے میدان میں چوہدری شجاعت ایک جہاندیدہ سیاست دان سمجھے جاتے ہیں۔اگر وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک تباہی کےقریب ہے اور اگلے 3 ماہ یا بڑی حد 6 ماہ بعد ملک میں ایسے حالات ہوجائیں گےکہ کوئی شخص پاکستان کا وزیراعظم بننے کےلیے تیار نہیں ہوگا۔یہ حکومت کا اتحادی کہہ رہاہے۔آنکھیں کھولیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فواد چوہدری نے سمیع ابراہم کے بعد آج مبشر لقمان کو تھپڑ ماردیا۔لگتا ہےچوہدری صاحب نہ تہیہ کرلیا ہے کہ جس جس اینکر نےعوام کو ٹی وی پر بیٹھ کر گمراہ کیا،پی ٹی آئی اور عمران خان کو پاکستان کا واحد مسیحا بنا کرجھوٹا بیانیہ بنوایا۔ان سب کو چن چن کر تھپڑ مارنا ہے۔
اگر یہی حال رہا تو اگلی ایک دو پریس بریفنگز کے بعد عمران خان صرف دو لوگوں صابر شاکر اور خاور گھمن کے سامنے میڈیا بریفنگ دے رہے ہونگے۔باقی جو صحافی مشکل سوال پوچھے گا مائنس ہوتا رہے گا۔
ریحانہ ڈار صاحبہ اور خواجہ آصف کا الیکشن ایک ہائی پروفائل مقابلہ رہا۔ عثمان ڈار نے دو دن پریس کانفرنس کرکے کہا کہ انکے پاس تمام فارم 45 ہیں اور وہ ثابت کرسکتے ہیں دھاندلی ہوئی ہے۔ میں اس خبر پر کام کرنا چاہتا ہوں ۔ کیا عثمان ڈار صاحب وہ فارم 45 میرے ساتھ شئیر کرسکتے ہیں تاکہ انکی…
فیصل واوڈا کےحوالےسےجتنی بھی خبریں کیں۔مکمل تحقیقات، ایک ایک ڈاکیومنٹ حاصل کرنےاورکئی مہینوں اسکےموقف کا انتظارکرنےکے بعدکی گئیں۔انکو بارہا اسی ٹوئٹر کے فورم پر آفر کی کہ اگر خبروں میں بیان کیےگئےحقائق درست نہیں توعدالت لےجائیں۔لیکن انکےپاس گالیوں، دھمکیوں کےعلاوہ کوئی جواب نہیں۔
شہزاد اکبرنےپچھلے سال بطور سربراہ ایسٹ ریکوری یونٹ کےجسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ کی برطانیہ میں جائیدادوں کی ایسی تندہی سےچھان بین کی کہ ایک مہینےمیں ریفرنس بنوا کرسپریم جوڈیشل کونسل کےزریعےجج صاحب سےمنی ٹریل کاتقاضہ کردیا۔کیاوہ اپنی/اہلیہ کی سپین میں جائیدادکی منی ٹریل دیں گے؟
حفیظ اللہ نیازی عمران خان کے بچپن سے دوست تھے،کزن اور Brother in law ہیں۔ان سےزیادہ خان کو کوئی بھی نہیں جانتاہوگا۔نہ پی ٹی آئی کےلیڈرز نہ انکے فالوورز۔اگر وہ یہ کہتےہیں کہ خان کا ٹریک ریکارڈ ہےجب بھی اُن کے پاؤں جلیں گےتو وہ اپنےوالد صاحب کو بھی نیچے دےدیں گے.تو اس میں وزن ہوگا۔
عمران خان نے امریکہ میں کھڑے ہوکر اپنے مخالفین بارے کہا کہ واپس جاکر میں ان کے جیلوں میں اے سی بند کرواوں گا۔ اور بلاول بھٹو نے کہا میں عمران خان کے دورہ روس کا دفاع کرتا ہوں۔ تعمیری اور تخریبی سوچ میں یہ فرق ہوتا ہے۔ عمران خان نے ہمیشہ قوم کو تقسیم کرنے کی بات کی۔
مریم نواز کا یہ مطالبہ کہ صرف2008 سے 2018 تک کے قرضوں پر کمیشن نہیں بننا چاہیے بلکہ یہ کمیشن1999 سے لےکر 2019 تک لیےجانے والے تمام قرضوں کی تحقیقات کرے۔اسکے علاوہ انہوں نےمطالبہ کیاکہ گرانٹس پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے بشمول کولیشن سپورٹ فنڈ(CSF)۔کیا آپ کےنزدیک یہ مطالبہ جائز ہے؟
پاکستان نے مختلف جنگیں بھی لڑیں، ایٹم بم کیوجہ سےبین الاقوامی سطح پر پابندیاں بھی بھگتی۔تب بھی ہماری شرح ترقی منفی نہیں ہوئی۔شاید پاکستان کی تاریخ میں یہ اعزاز عمران خان کوحاصل ہوا ہےجو 5.4 یا 5.8 کی شرح نمو کو دوسالوں میں منفی پر لےآیا۔یہی وہ تبدیلی تھی جسکا آپ سےوعدہ کیاگیاتھا۔
یہ ہے وہ حلف نامہ جس پر فیصل واوڈا نے حلفیہ الیکشن کمیشن کو لکھ کر دیا کہ وہ صرف پاکستانی شہری ہے۔جبکہ حقیقت میں جب اس حلف نامےپردستخط کر رہا تھا یہ امریکی شہری تھا۔یہ حلف نامہ اس نے11 جون 2018 کوجمع کرایا۔سپریم کورٹ کےفیصلےکیمطابق اس جھوٹ پر یہ تاحیات نا اہل اور سزا کا مستحق ہے۔
اپوزیشن جب تک جمہوری پن کا مظاہرہ کرتی رہے گی اور اچھا بچہ بننے کی ایکٹنگ کرتی رہے گی۔ عمران خان ان کو اسی طرح دباتا رہے گا۔ انکو سمجھنا چاہیے کہ یہ 2022 ہے۔ دنیا بہت بدل چکی ہے۔ جب تک وہ عمران خان کو عمران خان کی زبان میں جواب نہیں دے گی عمران خان انکو یوں ہی دباتا جائے گا۔
#ایک_بات_پوچھوں_ماروگے_تونہیں
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ریفرنس کے زریعے برطرف کیے ہوئے ایک سال سے اوپر ہو چکا ہے۔ وہ کئی بار عدالت اعظمیٰ کا در کھٹکا چکے ہیں لیکن انکی اپیل تک نہیں سنی جا رہی۔ کیا کبھی انکو بھی اس ملک میں انصاف ملے کا؟
الحمداللہ! دو سال کےصبر کا پھل اللہ نےعطا کیا۔اے آر وائی کیطرف سے لگائے گئےمجھ پر جھوٹے الزامات برطانیہ میں غلط ثابت ہوگئے۔آف کام نےدو سال بعد میرے حق میں فیصلہ دیا ہے۔اگر آپ حق پر ہوں تو آپکو انصاف ضرور ملتا ہے۔مشکل وقت میں ساتھ دینےپرسب دوستوں کا شکریہ۔
پاکستانیو! بڑوں کی لڑائی میں خودکو ایندھن مت بناو۔آپکی اہمیت ایک تنکے سےزیادہ نہیں ہوتی۔یہ آپکواستعمال کرکےاپنےمقاصد حاصل کرتےہیں۔پھر نتائج آپکوخودکو بھگتنےکے لیےچھوڑ دیتے ہیں۔انکا کچھ نہیں جاتا۔لیکن آپکےجانےکےبعد مہینےدو میں لوگ آپکو بھول جائیں گے۔صرف آپکاخاندان ہیsuffer کرتاہے۔
آج اگرعمران خان اپوزیشن میں ہوتا تو روزانہ تقاریر اور ہزاروں دعوےہوتے۔شریف برادران کا نام ڈینگی سےتبدیل ہوکر کرونا برادران پڑ چکا ہوتا۔خان کہہ رہا ہوتا کہ آج اگر ہماری حکومت ہوتی تو ہم نہ صرف کرونا کوختم کرچکےہوتےبلکہ دوسرے ملکوں کی بھی مدد کررہے ہوتے۔نعروں سےحقیقت کا بھیانک سفر۔
خدا کی قسم آج جس وقت سے ساجد گوندل کی والدہ کی دلخراش سسکیاں اور دلدوز آہیں سنی اسوقت سے کچھ کھانے کو بھی دل نہیں چاہا۔نہ جانے کیسے پتھر دل لوگ ہوتے ہیں جو ایسے ماوں کو رلا کر انکے لخت جگر چھین کررات کو اپنی اولاد کے پاس جاتے ہونگے۔معلوم نہیں اپنی اولاد کا کیسے سامنا کرتے ہونگے۔
آج وزارت خزانہ کےایک افسر سےبات ہوئی۔اس نےجو ملکی معیشت اور آنے والےحالات کی منظر کشی کی اس سے دل ڈوب گیا۔اسکے مطابق اگرعمران خان آج بھی چلاجائےتو اسکے بعدبھی کم از کم 5 سال چاہیےملکی معیشت کو دوبارہ سےبحال کرنےکےلیے۔اسکے مطابق ان حقائق کاخان کولانے والوں کو بھی اب پتہ چل چکا ہے۔
فوج کواتنا بدنام کسی سیاستدان یاصحافی نےنہیں کیاہوگاجتنا کل چندریٹائرڈجرنیلوں نےکیا۔انکی خواتین کیطرف سےجوزبان استعمال کی گئی وہ کسی سویلین کی جرات نہیں ایسابول سکے۔لیکن اسکےباوجود بھی انکی لاکھوں روپوں کی ماہانہ مراعات جاری رہیں گی۔عمران خان کی محبت میں کچھ بھی بولنےکی آزادی ہے؟
کیاکسی ٹی وی چینل نےایک سیاسی جماعت کےساتھ مل کرباقاعدہ اسکےآفیشل ٹوئٹر ٹرینڈزچلائے؟کیاکبھی کسی چینل نےاپنے مخالفین کو غدار قرار دے کر انکے خلاف ہفتوں تک پروگرامز کیے؟صحافت میں یہ سب کام ARY نےمتعارف کروائےاورصحافیوں کو دو دھڑوں میں تقسیم کیا۔دوسروں کے لیےکھودےگڑھے میں خود گرگئے۔
ڈی جی اے این ایف کی باڈی لینگویج، منسٹر کی قسمیں کہ کوئی ذاتی دشمنی نہیں، تصویریں نہ بنانے کی وجہ "جنگ جیسے حالات بتانا" اور ثبوت گواہوں کی صورت میں بتانا۔ڈی جی کیطرف سے رانا کے کیس بارےایک لفظ بھی نہ بولنا۔یہ سرکاری پریس کانفرنس رانا ثنا اللہ کےکیس کومزید مشکوک بنارہی ہے۔
نواز شریف اور آصف زرداری کے دور میں پٹرول پاکستان سے نکلتا تھا اس لیے وہ قیمتیں بڑھا کر پیسہ اپنی جیبوں میں ڈال کر کرپشن کرتے تھے۔جبکہ موجودہ حکومت کے دور میں پٹرول عالمی منڈی سے خریدتے ہیں اس لیے مہنگائی کی ذمہ دار بین الاقوامی مارکیٹ ہے۔مطلب اب عالمی منڈی کرپٹ ہے خان نہیں۔
شہباز گل کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے نہ ہی کسی کو گھسیٹنے کی ویڈیو سامنے آئی اور نہ ہی کوئی اس پر تشدد سامنے آیا۔ دوسرا اس ویڈیو کے بعد ڈرائیور کو بہترین اداکاری پر آسکر کے لیے نامزد کرنا چاہیے جس نے کالی سیاہی کے ساتھ پٹیاں چڑھا لیں اور قمیض پھاڑ لی۔
تھریڈ:
فیصل واوڈا کی برطانیہ میں خفیہ جائیدادوں کے تمام کاغذات میرے پاس ہیں۔انکےٹیکس ریکارڈ میں کہیں بھی پاکستان سےپیسہ برطانیہ بھیجنےکےشواہد نہیں۔مطلب اس نے ان جائیدادوں کو خریدنے کے لیےمنی لانڈرنگ کی۔برطانیہ کےunexplaind wealth order کےتحت اگر ان جائیدادوں کی منی ٹریل نہ دی۔۔۔
کل تک تمام حکومتی عہدیدار ٹی وی چینلز پر آ کر بار بار یہ وعدہ کر رہے تھے کہ حکومت اس ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرائے گی۔آج کہہ رہےیہ معاملہ عدلیہ اور ن لیگ کے درمیان ہے۔عدلیہ چاہےتو جوڈیشل کمیشن کےذریعےتحقیقات کرالے۔ایک ہی دن میں آخر ایسا کیاہوگیا کہ حکومت نےاس ویڈیو بارے موقف بدل لیا؟
مجھے افسوس ہے میں نے عمران ریاض جیسے ایسے بندے کے لیے آواز اٹھائی جو مذموم مقاصد اور ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے جھوٹی خبریں پھیلاتا ہے اور اپنی ان پراپیگنڈا پر مبنی خبروں کو فتنہ پھیل جانے کے بعد خود تو ڈیلیٹ کر دیتا ہے لیکن انتشار کا مقصد پورا کر لیتا ہے۔ افسوس جب لوگوں کے…
سیاستدانوں کےخلاف آدھا گھنٹہ بولنے کے بعد شہزاد اکبرصاحب نےمیڈیا کو 190 ملین پاونڈ واپس آنےکا بتایا۔لیکن حیرت ہےایک بار بھی ملک ریاض کا نام نہیں لیا۔بار بارصرف اس بات پر زور دیا کہ یہ کوئی کرمنل مقدمہ نہیں بلکہ سول مقدمہ تھا۔ملک ریاض ایک ایسی طاقت ہےجسکا نام تک حکومت نہیں لےسکتی؟
جب ریاست کا خوف اسقدر سرایت کر جائے اور جب عدالتوں پر اعتماد اٹھ جائےتو پھر یہ ہوتا ہے۔گاڑی کے پیچھے یہ عبارت نہ صرف حکومت کےمنہ پر ایک طمانچہ ہے بلکہ ہمارے عدالتی نظام پر بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔حکومت اور عدلیہ دونوں سوچیں جب عوام کا اعتماد اٹھ جائےتو پھر انتشار باقی رہ جاتا ہے۔
وزیر اعظم صاحب نےآج قوم سےخطاب کے دوران میری خبر کےحوالے سےکہا کہ شوکت خانم ہسپتال بارے جنگ گروپ نے خبر دی کہ ہسپتال کا چندہ پارٹی فنڈز میں چلا گیا۔سب سے پہلے تو یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ خبر شوکت خانم ہسپتال بارے نہیں بلکہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی۔1/2
دو سال سے اے آر وائی نے اپنی ہر رپورٹ میں لگاتار "نا اہل وزیراعظم" اور "مجرم نوازشریف" کی ایسےرٹ لگائی ہوئی تھی جیسے ان الفاظ کو نہ دوہرانےسےتوہین عدالت ہوجائےگی۔اور یہاں خاتون کےاپنےالفاظ دوہرانے سےایسے شرمارہےجیسےاصل حقیقت بتانے پر توہین عدالت ہوجائے۔
Report the facts correctly