پاکستان ایک سیکیوریٹی سٹیٹ ہے، ایسی ریاستیں بیسویں صدی میں ہوا کرتی تھیں لیکن تباہ ہوگئیں، موجودہ صدی میں صرف دو چار ہی بچی ہیں اور سب کا حال ایسا ہی ہے جیسا پاکستان کا-
عوامی رائے کو دبانے کے لیے تمام فسطائی حربے استعمال کرنے کے ساتھ ایسے پریشر گروپ اور گروہ کی سر پرستی کی جاتی…
@soulat_pasha
آپ کے تجزیے سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ۔گزارش ہے کہ کیا یہ سکیورٹی اسٹیٹ مسلم لیگ رہنماؤں کی جمھوری جدوجہد کے نتیجے کے میں وجود میں آئی یا بٹوارے اور اس کے نتیجے میں ایک سکیورٹی اسٹیٹ کے وجود میں آنے کے پیچھے دوسرے محرکات اور قوتیں تھیں جو اب بھی متحرک ہیں۔ایک تھریڈ پلیز۔۔
@publicinteres19
پاکستان بنانے والی سیاسی جماعت بھی صرف ایک شخص کے گرد گھوم رہی تھی، کوی تنظیم نہ متبادل انتظام۔۔۔اس پارٹی کو اپنی صلاحتوں سے بہت بڑی چیز سنبھالنے کو مل گئی، جو یہ سنبھالنے سے قاصر تھے، اس لئے ملک میں جو منظم قوت موجود تھی اس نے اقتدار پر قبضہ کر لیا جو اب تک جاری ہے۔۔۔
@soulat_pasha
یہ آپکی رائے ھے صحیح بھی ھوسکتی ھے اور سالی غلط بھی لیکن مسئلہ یہ ھے کہ ھم نے ماضی کی غلطیوں سے کیا سبق سیکھا؟ آج بھی وھی طبقہ اشرافیہ ھے جو 71 میں تھا وہی سیاسی پارٹیاں ھیں وھی سوچ ھے کہ مجھ سے پاکستان ھے میں پاکستان سے نہی
@soulat_pasha
یہ بات عام انسان کو سمجھ آتی ہے پر سیاستدانوں کو نہی
عدلیہ پولیس سیاستدان صحافی بیوروکریسی سب کے سب فوج سے دب کر بیٹھے ہیں اور سب کے سب مال بنانے میں لگے ہیں۔ان سب کے دماغ میں یہ بیٹھ چکا ہے کہ ہم تو ہیں ہی غدار تو مال بناؤ اور نکلو یہاں سے اور ملک تو فوج کا ہے تو وہ سمبھالے
@soulat_pasha
پاشا صاحب! تعلیم کتنی ضروری ہے یہ بھی بتادیں ۔ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کو ٹی وی پر بیٹھ کر یوتھیا کہا جاتا ہے ۔ آپ بچوں کو کیا سکھانا چاہتے ہیں ؟ علم پہلے ہے ملک سے اٹھایا جا رہا ہے اور جو پڑھ جاتا ہے ، یا تو اسے باہر نکلنے پر مجبور کر دیتے ہیں یا وہ آلو پیاز بیچتا پھرتا ہے۔
@soulat_pasha
واہ کیا خوبصورت ڈانچہ بیان کیا ہے اپ نے معشیت کے زوال پذیر ہونے سے معشیت کے عروج پانے تک کے سفر کا - اس میں کوئی شک نہیں کہ معشیت ہی ملک کو سنوارتی ہے اور معشیت کے لئے عدل ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے.عدل کے بغیر عوامی رائے کبھی بھی بحال نہیں کی جا سکتی.