سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے
جسے شفاف رکھنا ہو
اُسے میلا نہیں کرتے
سفر جس کا مقدر ہو
اُسے روکا نہیں کرتے
تیری آنکھوں کو پڑھتے ہیں
تجھے دیکھا نہیں کرتے
چلو!!!
تم راز ہو اپنا
تمہیں افشا نہیں کرتے
سحر سے پوچھ لو محسن
ہم سویانہیں کرتے
ً
محسن نقوی