ورچوئل جلسے نے تو حقیقی جلسوں کے ریکارڈ بھی ملیا میٹ کر دیے اور ابھی عمران خان جیل میں ہے !
الیکشن سروے اور لوگوں کی پلس بتا رہی ہے کہ اگلا وزیراعظم پاکستان عمران خان ہی ہے-
وفا نبھانے کا ہنر سیکھنا ہے تو اٹک میں موجود میجر طاہر صادق کے گھرانے سے سیکھیں۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے میرے ایک دوست 2022 میں عمران خان کے سٹاف میں تھے۔ مارچ کا مہینہ تھا اور بلے کے نشان پر منتخب لوگ عمران خان سے وفاداریاں بدل کر لوٹے ہو رہے تھے۔ عمران خان اپنے تمام MNAs کیساتھ
شعورکےجس جن کو عمران خان نےبوتل سے نکال کرعوام کےدماغوں میں منتقل کیا ہےوہ اسلام آباد کےاس شہری کےالفاظوں سےبخوبی جھلک رہا ہے۔
سائفر کے معاملے کو جس آسان اصطلاح میں ان بھائی صاحب نے بیان کیا ہے شاید دانشور بھی اس آسانی سے سمجھا نہ پائے ہوں۔
”بیٹا آپکے پاپا عمران خان کے سنگ ایک جنگ لڑ رہے ہیں اور جلد کامیاب ہوکر لوٹیں گے۔“
میاں عباد فاروق کے یہ الفاظ اپنے بیٹے کیلئے آخری الفاظ تھے جو اس نے ہوش وحواس میں سنے😥
یہ الفاظ عمران خان سمیت ہم سب پر قرض ہیں عمار فاروق کے والد کے !
سائفر کیس اگر دب جاتا تو کچھ رہی سہی ساکھ بچ جاتی۔ لیکن انکا حساب ہے کہ آ بیل مجھے مار۔ اب بھری عدالت میں وہ کچے چھٹے کھلیں گے کہ منہ چھپاتے نظر آئیں گے۔ اور جو خیر سے 27 گواہان ہیں انکو تو سلمان صفدر نے کسکنے نہیں دینا عدالت میں !
ہم نے نہ سوچنے اور نہ سدھرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
اب خبر یہ ہے کہ وہ سوشل میڈیا صارفین جو حکومتی بیانیے میں روڑے اٹکا رہے ہیں انکی نشاندہی کی جارہی ہے اور بہت بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قاضی صاحب کے امتحان کا سخت وقت آن پڑا ہے۔۔۔
1970ء میں پہلے عام انتخابات منعقد ہوئے تو اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو حکومت بنانے کا حق دینے سے انکار کر دیا گیا۔ جمہوریت کے دعویداروں نے وہ رویے اپنائے کہ آمریت کو بھی شرمندہ کر دیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ملک دولخت ہو گیا۔
آج بھی ہم ویسے ہی تجربات دہرا رہے ہیں !
اڈیالہ جیل کے قیدی نمبر 943 نے عوام میں شعور کا جو بلب جلایا اسکی زندہ مثال آپکو اس شخص کے الفاظوں میں نظر آئے گی۔
لوگ اپنا حق مانگنا جان گئے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب حق نہ ملنے کی صورت میں لوگ اپنا حق چھیننے سے بھی گریز نہ کریں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں بڑی دراڑ !
جسٹس اعجازالحسن کے خط نے ہنڈیا بیچ چوراہے پھوڑ دی-
خط کے مطابق 2 سپیشل بینچز سپریم کورٹ کی 3 رکنی کمیٹی نے بنائے ہی نہیں اور نہ ہی کمیٹی کی گزشتہ میٹنگ کے Minutes of Meeting فراہم کیے گئے ہیں-
سب سے پہلے آپ نے یہ ثابت کرنا ہے کہ کیا پارلیمنٹ کےپاس یہ پاور تھی کہ وہ سپریم کورٹ کیلئے یہ بل بنا سکتی تھی کہ نہیں ؟ اگر جواب نہیں ہے تو بات ہی ختم اور قانون کالعدم ہوجاتا ہے اگر جواب ہاں ہے تو ثابت کریں۔
جسٹس منیب
نوجوانان پاکستان اس شخص کو آزاد سمجھ رہے ہیں جو اس وقت قید ہے کیونکہ اس کا جسم تو قید لیکن روح اور ضمیر آزاد ہے اور یہ بات وہ نوجوانوں کو سمجھانے میں کامیاب ہوچکا ہے کہ قید ضمیر کی ہوتی جسم کی نہیں !
سپریم کورٹ نے سیکشن ٹوڈی ون غیرآئینی قرار دیدیا.
اس سیکشن کے کالعدم ہونے سے عمران خان پر جو سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ فوجی عدالت میں درج تھا وہ بھی خارج ہوگیا۔
پشاور ہائیکورٹ کی عدالت کے ریمارکس سے بلے کی واپسی تو کنفرم ہے۔ اور وہ تمام قوتیں جو تحریک انصاف کو الیکشن سے باہر رکھنے کا سوچ رہی ہیں وہ روئیں، پٹیں !
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی خود کو آئین کا محافظ کہتی ہیں لیکن انہی کے دور میں 2 صوبوں کی اسمبلیاں ٹوٹیں اور الیکشن 90 میں نہ کروا کر آئینی خلاف ورزیاں کی گئیں۔یہ دونوں جماعتیں بقیہ چھوٹی سیاسی جماعتوں کیساتھ سیاسی لکیر کے ایک کھڑی ہوگئی ہیں اور دوسری طرف کھڑا ہے تنہا عمران خان !
اِنّا لِلّهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
مولانا طارق جمیل کے چھوٹے بیٹے عاصم جمیل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے وفات پاگئے ہیں۔
اللہ مولانا صاحب کو صبر جمیل عطا فرمائے
جسٹس قاضی فائز عیسی کے فیض آباد دھرنا کیس میں تحریر کیے گئے الفاظ؛
”آئین مسلح افواج کے ارکان کو کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں شامل ہونے سے منع کرتا ہے، جس میں کسی سیاسی جماعت، دھڑے یا فرد کی حمایت کرنا شامل ہے۔ حکومت پاکستان کو وزارت دفاع کے ذریعے اور متعلقہ چیفس آف آرمی، نیوی
بلوچستان سے چل کر احتجاج کرنے والے اسلام آباد پہنچتے ہیں تواُن پر پولیس ٹوٹ پڑتی ہے۔یہ کیا تاثر لے کے جائیں گے؟کچھ تو عقلمندی سے کام لیاجائے۔ بلوچستان کے حالات ہم نہیں جانتے کیا ہیں؟ پھر جلتی پر تیل ڈالنا کون سی دانش مندی ہے؟
ملٹری کورٹس کیس کے حوالے سے جو لوگ شکوے کر رہے ہیں کہ قاضی فائز عیسی خود کیوں بینچ کا حصہ نہیں بنے تو ان سب کیلئے عرض ہے کہ کیس کی آدھی سے زیادہ سماعت مکمل ہوچکی ہے اور اگر قاضی صاحب یا کوئی اور معزز جج اس کیس میں شامل ہوتے تو سماعت دوبارہ سے ہونی تھی۔ لہذا جسٹس بندیال کے بعد
عمران خان کے مخالفین اسکو مائنس کرنا چاہ رہے ہیں اور وہ جیل میں بیٹھا اگلے الیکشن کی پلاننگ کر رہا ہے-
الیکشن لڑنے کی ایک بہترین حکمت عملی اپنائی گئی ہے-
کیونکہ ووٹ اس دفعہ امیدوار کو نہیں بلکہ صرف عمران خان کا ہے!
The Punjab Food Department has released a policy statement addressing recent concerns regarding wheat delivery restrictions.
@PFAHQOfficial
@GovtofPunjabPK
انتظامی افسران جو ریٹرننگ افسر لگائے گئے ہیں، اُن کے بارے میں جو خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے، بالکل درست نکل رہے ہیں۔DCO لوگ صوبائی حکومت کے اشاروں پر چلتے ہیں۔غیرجانبداری کی اُن سے کون سی توقع کی جاسکتی ہے؟
The Punjab government introduced the Defamation Bill 2024 in the provincial assembly, triggering protests from both opposition members and journalistic organizations.
@PunjabAssembly
@GovtofPunjabPK
British Prime Minister
#RishiSunak
has announced a surprise
#generalelection
for July 4. His Conservative party is expected to lose to the Labour Party after 14 years in power.
@RishiSunak