حشر کو ہو گا یہ معلوم کہ جیتا کون اور ہارا کون
اور ہم سوے حشر چلیں شاہ ابرار کہ ساتھ اور قافلہ ہوگا رواں قافلہ سالار کے ساتھ
یہ تو طیبہ کی محبت کا اثر ہے ورنہ کون روتا ہے لپٹ کر درو دیوار کے ساتھ
اے مظہر ہم بھی سنیں گے کوئی نعت رنگیں
اگر ملاقات ہو گی شاعر دربار کے ساتھ