🇵🇰اِنصافین🇵🇰
@Pti58
Followers
17K
Following
58K
Media
1K
Statuses
49K
اردو ميں جسے ہم “بيوی ” بولتے هيں قرآن مجيد ميں اس کے لئے تین الفاظ استعمال ہوئے ہیں 1- إمراءة 2- زوجة 3- صاحبة إمراءة : امراءة سے مراد ايسی بيوی جس سے جسمانی تعلق تو ہو مگر ذہنی تعلق نہ ہو زوجة: ايسی بيوی جس سے ذہنی اور جسمانی دونوں تعلقات ہوں يعنی ذهنی اور جسمانی دونوں طرح👇
1
3
5
آنكھوں کی ٹھنڈک تبھی ہو سکتی ہے جب جسمانی كے ساتھ ساتھ ذہنی ھم آہنگی بھی ھو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
0
0
3
قربان جائيں جس كے ہر لفظ كے استعمال ميں كوئی نہ كوئی حكمت پنہاں ہے اور رب تعالى نے جب دعا سکھائی تو ان الفاظ ميں فرمايا رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَاما "وأزواجنا" زوجہ سے استعمال فرمايا اس لئے كه👇
1
2
2
یا ذہنی كسی طرح كاكوئی تعلق نہیں ہوگا توفرمايا (ﻳﻮﻡ ﻳﻔﺮ ﺍﻟﻤﺮﺀ ﻣﻦ ﺃﺧﻴﻪ ﻭﺃﻣﻪ وﺃﺑﻴﻪ ﻭﺻﺎﺣﺒﺘﻪ ﻭﺑﻨﻴﻪ) كيونکہ وہاں صرف اپنی فكر لگی ہو گی اس لئے صاحبته بولا اردو ميں: امراءتي , زوجتي , صاحبتي سب كا ترجمة بيوی ہی كرنا پڑے گاليكن ميرے رب كے كلام پر👇
1
0
0
3- صاحبة : جہاں پر کسی قسم کا کوئی جسمانی يا ذہنی تعلق نہ ہو اللّٰہ تعالٰی نے اپنی ذات كو جب بيوی سے پاک کہا تو لفظ صاحبة بولا اس لئے كه یہاں كوئی جسمانی يا ذہنی تعلق نہیں ہے (ﺃﻧﻰ ﻳﻜﻮﻥ ﻟﻪ ﻭﻟﺪ ﻭﻟﻢ ﺗﻜﻦ ﻟﻪ ﺻﺎﺣﺒﺔ) اسی طرح ميدان حشر ميں بيوی سے كوئی جسمانی👇
1
0
0
كے بارے میں کہ جب أولاد نہیں تھی تو بولا ( و امراتي عاقرا .... ) اور جب أولاد مل گئی تو بولا (ووهبنا له يحی و أصلحنا له زوجه ....) اس نكته كو اهل عقل سمجھ سكتے هيں اسی طرح ابولهب كو رسوا كيا يہ بول کر (وامرءته حمالة الحطب) كہ اس کا بيوی كے ساتھ بھی كوئی اچھا تعلق نہیں تھا👇
1
0
0
وہاں بولا گيا جيسے (ﻭﻗﻠﻨﺎ ﻳﺎ آﺩﻡ ﺍﺳﻜﻦ ﺃﻧﺖ ﻭ ﺯﻭﺟﻚ ﺍﻟﺠﻨﺔ) اور نبی صلی اللّٰہ عليه و سلم كے بارے فرمايا (يأيها النبي قل لأزواجك) شايد اللّٰہ تعالٰی بتانا چاہتا ہے کہ ان نبيوں كا اپنی بيويوں كے ساتھ بہت اچھا تعلق تھا ایک عجيب بات هے حضرت زكريا علیه السلام👇
1
0
0
كی بيوی مسلمان هو گئی تھی تو قرآن نے اس كو بھی " وامراءة فرعون" کہہ كر پكارا هے (ملاحظه كريں سورة التحريم كی آخری آيات ميں) یہاں پر جسمانی تعلق تو تھا اس لئے کہ بيوياں تهيں ليكن ذهنی ہم آہنگی نہیں تھی اس لئے کہ مذہب مختلف تھا 2- زوجة: جہاں جسمانی اور ذہنی پوری طرح ہم آہنگی ھو👇
1
0
0
ہم آہنگی ہو~ صاحبة : ايسی بيوی جس سے نه جسمانی تعلق ہو نہ ذہنی تعلق ہو اب ذرا قرآن مجيد كی آيات پر غور كيجئے : 1- امراءة حضرت نوح اور حضرت لوط عليهما السلام كی بيوياں مسلمان نہیں ہوئی تھيں تو قرآن مجيد ميں ان كو " امراءة نوح " اور " امراءة لوط " كہہ كر پكارا هے،اسی طرح فرعون👇
1
0
1
اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹا اور بیٹھا اور کھڑا ہر حال میں ہمیں پکارتا ہے۔ پھر جب ہم اس تکلیف کو اس سے دور کر دیتے ہیں تو بے لحاظ ہو جاتا اور اس طرح گزر جاتا ہے کہ گویا کسی تکلیف کے پہنچنے پر ہمیں کبھی پکارا ہی نہ تھا۔اسی طرح حد سے نکل جانے والوں کو انکے اعمال آراستہ👇
1
3
12
دوسروں کے لئے آسانی اور بھلائی کا معاملہ کرو تاکہ دعائیں ملیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
2
7
15
آپ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوتے ہیں تو کچھ اسی عادت کے لوگ بنا کسی مقصد کے آپکی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے جب آپ اپنی منزل پر رواں دواں ہوں اور لوگ آپ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کریں تو ان سے الجھنے کی بجائے اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہیں کامیابی👇
1
2
3
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ گندگی کے ڈھیر پر بیٹھا یا روڈ کے کنارے سویا ہوا کتا گاڑی کے پیچھے کچھ فاصلے تک بھونکتا اور دوڑتا ہے نہ یہ کتا آپ سے گاڑی چھیننا چاہتا ہے نہ گاڑی میں بیٹھنا چاہتا ہے اور نہ ہی اسے گاڑی چلانی ہے بس خوامخواہ بھوکنا اس کی عادت ہے ایسے ہی زندگی کے سفر میں جب👇
1
7
12
ھے~ اللہ تعالی نیکی کرنے اور نیکی کی تلقین کرنے توفیق عطا فرمائے آمین
1
7
7
ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﺳﮑﺎ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﯾﮧ ﻣﺘﻮﮐﻠﯿﻦ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ~ (9) ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﮐﻢ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﮧ ﻣﺤﺒﯿﻦ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ~ (10) ﺟﺐﻣﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍسکیﮐﻮﺋﯽ ﻣﯿﺮﺍﺙ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ یہ زاہدین کی علامت👇
1
7
7
ﺍﺳﮯ ﻣﺎﺭﮮ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭼﻼ ﺟﺎﺋﮯ ﭘﮭﺮ ﻣﺎﻟﮏ ﺍﺳﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﭨﮑﮍﺍ ﮈﺍﻝ ﺩﮮ، ﺗﻮ ﯾﮧ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺁ ﮐﺮ ﮐﮭﺎ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﯾﮧ ﺧﺎﺷﻌﯿﻦ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ~ (8) ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﻨﮯ👇
1
6
5
ﻣﯿﮟ ﮨﻮ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺩﻭﺭ ﺟﻮﺗﮯ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﺍﺩﻧﯽٰ ﺟﮕﮧ ﭘﺮ ﺭﺍﺿﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﮧ ﻣﺘﻮﻓﻘﯿﻦ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ~ (7) ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮑﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﺍﺳﮯ ﻣﺎﺭﮮ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭼﻼ ﺟﺎﺋﮯ، ﭘﮭﺮ مالک👇
1
6
5
(5) ﺍﮔﺮ ﺍﺱ کا ﻣﺎﻟﮏ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﻗﻮﺕ ﺍﻭﺭ ﻃﺎﻗﺖ ﮐﮯ، ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﯿﻨﺘﺎ، ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ، ﯾﮧ ﻣﺴﮑﯿﻦﮐﯽﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ~ (6) ﺟﺐ ﻣﺎﻟﮏ ﺍﭘﻨﮯ گھر👇
1
6
5