زندگی ہے تو کوئی بات نہیں ہے اے دوست
زندگی ہے تو بدل جائیں گے یہ لیل و نہار
یہ شب و روز، مہ و سال گزر جائیں گے
ہم سے بے مہر زمانے کی نظر کے اطوار
آج بگڑے ہیں تو اک روز سنور جائیں گے
فاصلوں، مرحلوں راہوں کی جدائی کیا ہے
دل ملے ہیں تو نگاہوں کی جدائی کیا ہے
صوفی تبسم
#اردو_زبان